حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، استاد و محقق حوزہ علمیہ صوبہ مازندران، حجت الاسلام حسین تقی پور نے «اسلام کی نظر میں خوشی اور نشاط حاصل کرنے کے طریقے» کے عنوان سے جاری سلسلۂ مباحث میں، جسے «خوشحال زندگی کا فارمولہ» کا نام دیا گیا ہے، اس نکتے پر زور دیا کہ زندگی کی کامیابی کا راز ناکامیوں کو برداشت کرنے کی صلاحیت میں مضمر ہے۔
ان کے مطابق، جو شخص صبر، بردباری اور سمجھ داری کے ساتھ مشکلات اور شکستوں کا مقابلہ کرتا ہے، وہ خود بھی ذہنی سکون حاصل کرتا ہے اور معاشرے میں مثبت فضا قائم کرنے میں مددگار بنتا ہے۔ یہ صلاحیت گھریلو، تعلیمی، حوزوی، معاشی اور سماجی ہر ماحول میں زندگی کو متوازن اور پُرسکون بناتی ہے۔
قرآن کریم بتاتا ہے کہ انسان کو آزمائشوں کے لیے پیدا کیا گیا ہے۔ مالی، نفسیاتی اور سماجی ناکامیاں اس دنیا کی فطرت کا حصہ ہیں۔ اگر انسان خود کو ان حقائق کے لیے تیار نہ کرے تو معمولی سی مشکل بھی اسے ذہنی انتشار کا شکار کر سکتی ہے۔
اہلِ بیت علیہم السلام کی سیرت میں صبر، بردباری اور عقل مندانہ طرزِ عمل کی روشن مثالیں ملتی ہیں، جن سے گھریلو اور سماجی تنازعات سے بچا جا سکتا ہے۔
قرآن کریم کا حل واضح ہے: صبر—ایسا صبر جو تدبیر، مشورے اور اللہ پر توکل کے ساتھ ہو۔ جب انسان اپنی ذمہ داری ادا کرکے معاملہ خدا کے سپرد کرتا ہے تو اسے حقیقی سکون نصیب ہوتا ہے۔
نتیجتاً، اگر انسان صبر، تدبیر اور توکل کو اپنا لے تو زندگی کے بیشتر اضطرابات اور تناؤ خود بخود ختم ہو جاتے ہیں۔









آپ کا تبصرہ